سورة الدخان - آیت 29

فَمَا بَكَتْ عَلَيْهِمُ السَّمَاءُ وَالْأَرْضُ وَمَا كَانُوا مُنظَرِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

پھر (باوجود اس دردناک عذاب کے) نہ تو آسمان ان پر رویا اور نہ زمین ہی نے آنسو بہائے اور نہ انہیں اپنی حالت کی اصلاح کی مہلت دی گئی (کیونکہ مہلت پوری ہوگئی اور آسمان وزمین کا خداوند جب ناراض ہوجائے تو پھر تمام کائنات ہستی میں کون ہے جوان بدبختوں سے راضی ہوسکتا ہے؟)

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

آیت (29) کے آخر میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ انہیں مہلت نہیں دی گئی، بلکہ فوراً پکڑ لئے گئے، اس لئے کہ اللہ ان کی فطرت سے خوب واقف تھا کہ اگر انہیں مہلت بھی دے دی جائے تب بھی وہ اپنے گناہوں سے تائب ہو کر ایمان نہیں لائیں گے۔