سورة فصلت - آیت 47

إِلَيْهِ يُرَدُّ عِلْمُ السَّاعَةِ ۚ وَمَا تَخْرُجُ مِن ثَمَرَاتٍ مِّنْ أَكْمَامِهَا وَمَا تَحْمِلُ مِنْ أُنثَىٰ وَلَا تَضَعُ إِلَّا بِعِلْمِهِ ۚ وَيَوْمَ يُنَادِيهِمْ أَيْنَ شُرَكَائِي قَالُوا آذَنَّاكَ مَا مِنَّا مِن شَهِيدٍ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

قیامت کا علم تو صرف خدا ہی کی طرف لوٹایاجاسکتا ہے اور کوئی پھل اپنے شگوفوں سے نہیں نکلتے اور نہ کوئی مادہ حاملہ ہوتی ہے اور نہ بچے کو جنم دیتی ہے مگر یہ اس کے علم میں ہوتا ہے اور جس روز وہ ان لوگوں سے پکار کرک ہے گا کہ میرے شریک کہاں ہیں؟ تو یہ جواب دیں گے کہ ہم عرض کرچکے ہیں کہ ہم میں سے کوئی بھی اس کی گواہی دینے والا نہیں ہے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

31 -قیامت کب واقع ہوگی، اس کا علم اللہ کے سوا کسی کو نہیں ہے، حدیث جبریل میں آیا ہے کہ جب انہوں نے رسول اللہ (ﷺ) سے پوچھا کہ قیامت کب آئے گی؟ تو آپ نے جواب دیا کہ پوچھا جانے والا پوچھنے والے سے زیادہ نہیں جانتا ہے۔ یعنی جس طرح آپ کو معلوم نہیں ہے، اسی طرح مجھے بھی معلوم نہیں ہے اور سورۃ النازعات آیات (42، 43، 44) میں آیا ہے : ﴿يَسْأَلُونَكَ عَنِ السَّاعَةِ أَيَّانَ مُرْسَاهَا فِيمَ أَنْتَ مِنْ ذِكْرَاهَا إِلَى رَبِّكَ مُنْتَهَاهَا﴾ ” لوگ آپ سے قیامت کے واقع ہونے کا وقت دریافت کرتے ہیں، آپ کو اس کے بیان کرنے سے کیا تعلق، اس کے علم کی انتہا تو اللہ کی جانب ہے“ اور سورۃ الاعراف آیت (187) میں آیا ہے : ﴿يَسْأَلُونَكَ عَنِ السَّاعَةِ أَيَّانَ مُرْسَاهَا قُلْ إِنَّمَا عِلْمُهَا عِنْدَ رَبِّي لَا يُجَلِّيهَا لِوَقْتِهَا إِلَّا هُوَ﴾” یہ لوگ آپ سے قیامت کے متعلق سوال کرتے ہیں کہ اس کا وقوع کب ہوگا، آپ فرما دیجیے کہ اس کا علم صرف میرے رب ہی کے پاس ہے اس کے وقت پر اس کو اللہ کے سوا اور کوئی ظاہر نہیں کرے گا۔ اس کا علم تمام کائنات کو محیط ہے، حتی کہ جو پھل شگوفہ کے غلاف سے باہر آتا ہے، اسے بھی اللہ تعالیٰ جانتا ہے اور رحم مادر میں جو بچہ پرورش پاتا ہے اور کتنے دنوں کے بعد اس کی ولادت ہوگی اور وہ ناقص ہوگا یا پورا، خوبصورت ہوگا یا بدصورت، ان تمام باتوں کا علم صرف اللہ کو ہوتا ہے۔ اللہ کا علام الغیوب ہونا اور اس کی عظیم قدرت تقاضا کرتی ہے کہ صرف اسی کی عبادت کی جائے کسی کو اس کا شریک نہ بنایا جائے اسی لئے قیامت کے دن اللہ تعالیٰ مشرکوں سے پوچھے گا کہ جن معبود ان باطل کو تم میرا شریک بناتے رہے تھے، وہ کہاں ہیں؟ تو وہ کذب بیانی سے کام لیں گے اور کہیں گے، اے ہمارے رب ! ہم نے تجھے بتا دیا ہے کہ ہم میں سے کوئی اس بات کی گواہی نہیں دیتا تھا کہ تیرا کوئی شریک ہے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے سورۃ الانعام آیت (23) میں فرمایا ہے : ﴿وَاللَّهِ رَبِّنَا مَا كُنَّا مُشْرِكِينَ﴾ ” اس اللہ کی قسم ! جو ہمارا رب ہے، ہم لوگ مشرک نہیں تھے۔ “