وَقَالُوا الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي صَدَقَنَا وَعْدَهُ وَأَوْرَثَنَا الْأَرْضَ نَتَبَوَّأُ مِنَ الْجَنَّةِ حَيْثُ نَشَاءُ ۖ فَنِعْمَ أَجْرُ الْعَامِلِينَ
اور وہ (جنت میں داخل ہوکر) کہیں گے سب تعریف اللہ کے لی ہے جس نے اپنا وعدہ ہم کوسچ کردکھایا اور ہم کو اس سرزمین کا مالک بنادیا کہ ہم جنت میں جہاں چاہیں سکونت اختیار کریں پس عمل کرنے والوں کا اجر کتنا عمدہ ہے
(45) اس وقت اہل جنت کہیں گے کہ ساری تعریفیں اس اللہ کے لئے ہیں جس نے اپنا وعدہ پورا کیا (جس کا ذکر سورۃ مریم آیت (63) میں آیا ہے : ﴿ تِلْكَ الْجَنَّةُ الَّتِي نُورِثُ مِنْ عِبَادِنَا مَنْ كَانَ تَقِيًّا ﴾” یہ ہے وہ جنت جس کا وارث ہم اپنے بندوں کو بناتے ہیں جو متقی ہوں“ اور ہمیں جنت کا وارث بنایا جس میں ہم جہاں اور جس طرح چاہتے ہیں رہتے ہیں دنیا میں ایمان اور تقویٰ کی زندگی اختیار کرنے والوں کا کیا ہی اچھا بدلہ ہے۔