سورة يس - آیت 78

وَضَرَبَ لَنَا مَثَلًا وَنَسِيَ خَلْقَهُ ۖ قَالَ مَن يُحْيِي الْعِظَامَ وَهِيَ رَمِيمٌ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور ہماری شان میں مثالیں بیان کرتا ہے اور اپنی اصل پیدائش کو بھول گیا ہے کہتا ہے ان ہڈیوں کو جب کہ وہ بوسیدہ ہوچکی ہوں، کون زندہ کرے گا؟

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

آیات (78، 79) میں یہی مضمون بیان کیا گیا ہے۔ مفسرطیبی لکھتے ہیں کہ اس آیت کا عطف آیت 71 ﴿أَوَلَمْ يَرَوْا﴾ پر ہے اور دونوں کا مفہوم یہ ہے کہ باری تعالیٰ نے گوناگوں نعمتیں پیدا کیں تاکہ انسان اپنے رب کا شکر ادا کرے، لیکن اس نے اس کی ناشکری کی اور اس نے انسان کو حقیر پانی کے ایک قطرہ سے پیدا کیا تاکہ وہ اپنے رب کے لئے عاجزی اور انکساری اختیار کرے، لیکن اس نے کبر و عناد سے کام لیا اور اس کے قادر مطلق ہونے میں شبہ کرنے لگا۔