سورة يس - آیت 76

فَلَا يَحْزُنكَ قَوْلُهُمْ ۘ إِنَّا نَعْلَمُ مَا يُسِرُّونَ وَمَا يُعْلِنُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

سوائے نبی ! ان کی باتیں آپ کے لیے موجب رنج نہ ہوں بلاشبہ جو کچھ یہ ظاہر کررہے ہیں اور جو کچھ چھپارہے ہیں ہم سب جانتے ہیں

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

37 -نبی کریم (ﷺ) کی تسلی کے لئے کہا جا رہا ہے کہ مشرکین مکہ لوگوں کو آپ سے متنفر کرنے کیلئے آپ کا مختلف نام رکھتے ہیں، کبھی شاعر کہتے ہیں تو کبھی جادوگر اور کبھی کاہن کہتے ہیں اور کبھی کہتے ہیں کہ اے محمد ! تم اللہ کے رسول نہیں ہو، تو آپ کو ان کی ان استہزا آمیز باتوں سے غمگین نہیں ہونا اہئے، ہم ان کے تمام خفیہ اور ظاہر کرتوتوں سے واقف ہیں، وہ ہم سے بچ کر کہاں جائیں گے، ہم ان کے کفر و شرک اور کبرو عناد کا بدلہ انہیں چکا کر رہیں گے۔