سورة يس - آیت 66
وَلَوْ نَشَاءُ لَطَمَسْنَا عَلَىٰ أَعْيُنِهِمْ فَاسْتَبَقُوا الصِّرَاطَ فَأَنَّىٰ يُبْصِرُونَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اگرہم چاہیں تو انکی آنکھیں مٹا دیں پھر یہ راستے کی طرف دوڑیں لیکن وہ اس کو کہاں سے دیکھ سکیں گے؟
تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی
(32) اللہ تعالیٰ کی رحمت دنیا میں کافر و مومن سب کے لئے عام ہے، اس لئے ہزار کفر و شرک کے ارتکاب کے باوجود اللہ کافروں اور مشرکوں کو روزی دیتا ہے اور انہیں دنیا کی چند روزہ زندگی گذار لینے کا موقع دیتا ہے، اگر وہ کفر و شرک پر دنیا ہی میں ان کی گرفت کرتا تو ان کی آنکھیں چھین لیتا، پھر وہ اپنے جانے پہچانے راستوں پر بھی نہ چل پاتے