سورة يس - آیت 59

وَامْتَازُوا الْيَوْمَ أَيُّهَا الْمُجْرِمُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

A) ( اور کہا جائے گا) اے مجرمو ! تم آج مومنوں سے الگ ہوجاؤ

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

29 -اللہ تعالیٰ جب اہل جنت کے لئے جنت کا اور اہل جہنم کے لئے جہنم کا حکم دے دے گا تو کافروں سے کہے گا کہ اے وہ لوگوں جنہوں نے کفر و شرک اور گناہوں کے سبب اپنے آپ پر ظلم کیا تھا اب تم لوگ اہل جنت سے الگ ہو کر کھڑے ہوجاؤ اللہ تعالیٰ نے اپنے اس فیصلے کو قرآن کریم کی متعدد آیتوں میں بیان فرمایا ہے۔ سورۃ یونس آیت 28 میں ہے : ﴿وَيَوْمَ نَحْشُرُهُمْ جَمِيعًا ثُمَّ نَقُولُ لِلَّذِينَ أَشْرَكُوا مَكَانَكُمْ أَنْتُمْ وَشُرَكَاؤُكُمْ فَزَيَّلْنَا بَيْنَهُمْ﴾” اور وہ دن بھی قابل ذکر ہے جس روز ہم ان سب کو جمع کریں گے، پھر مشرکین سے کہیں گے کہ تم اور تمہارے شرکاء اپنی جگہ ٹھہرو۔ پھر ہم ان کے آپس میں پھوٹ ڈال دیں گے۔ مفسرین لکھتے ہیں : اس تفریق سے مراد یہ ہے کہ جب مومنین جنت میں بھیج دیئے جائیں گے تو کافروں کو اکٹھا کر کے نہایت ہی ذلت و رسوائی کے ساتھ جانوروں کی طرح جہنم کی طرف ہانک کرلے جایا جائے گا اور اس میں دھکیل دیئے جائیں گے۔