أَفَغَيْرَ دِينِ اللَّهِ يَبْغُونَ وَلَهُ أَسْلَمَ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ طَوْعًا وَكَرْهًا وَإِلَيْهِ يُرْجَعُونَ
اب کیا یہ لوگ اللہ کے دین کے علاوہ کسی اور دین کی تلاش میں ہیں؟ حالانکہ آسمانوں اور زمین میں جتنی مخلوقات ہیں ان سب نے اللہ ہی کے آگے گردن جھکا رکھی ہے، (کچھ نے) خوشی سے اور (کچھ نے) ناچار ہوکر، (٣٠) اور اسی کی طرف وہ سب لوٹ کر جائیں گے۔
62۔ جب یہ ثابت ہوگیا کہ نبی کریم ( صلی اللہ علیہ وسلم ) پر ایمان لانا تمام انبیاء اور ان کی امتوں پر لازم ہے تو یہ بھی ثابت ہوگیا کہ جو شخص دین محمدی سے اعراض کرے گا، گویا وہ اللہ کے دین کے علاوہ کسی دوسرے دین کا طالب ہوگا، اسی حقیقت کو اللہ نے اس آیت میں بیان کیا ہے کہ کیا وہ لوگ اللہ کے دین کے علاوہ کوئی دوسرا دین چاہتے ہیں، حالانکہ آسمان و زمین کی ساری کائنات (برضا یا بغیر رضا) اسی کے سامنے جھک رہی ہے۔ مؤمن دل و جان سے، اور کافر اللہ کے قہرو جبروت کے نیچے آ کر، کائنات کا ایک ذرہ بھی اس کی مخالفت نہیں کرسکتا۔