وَإِنَّ مِنْهُمْ لَفَرِيقًا يَلْوُونَ أَلْسِنَتَهُم بِالْكِتَابِ لِتَحْسَبُوهُ مِنَ الْكِتَابِ وَمَا هُوَ مِنَ الْكِتَابِ وَيَقُولُونَ هُوَ مِنْ عِندِ اللَّهِ وَمَا هُوَ مِنْ عِندِ اللَّهِ وَيَقُولُونَ عَلَى اللَّهِ الْكَذِبَ وَهُمْ يَعْلَمُونَ
اور انہی میں سے ایک گروہ کے لوگ ایسے ہیں جو کتاب ( یعنی تورات) پڑھتے وقت اپنی زبانوں کو مروڑتے ہیں تاکہ تم ( ان کی مروڑ کر بنائی ہوئی) اس عبارت کو کتاب کا حصہ سمجھو، حالانکہ وہ کتاب کا حصہ نہیں ہوتی، اور وہ کہتے ہیں کہ یہ ( عبارت) اللہ کی طرف سے ہے، حالانکہ وہ اللہ کی طرف سے نہیں ہوتی۔ اور (اس طرح) وہ اللہ پر جانتے بوجھتے جھوٹ باندھتے ہیں۔
59۔ یہ آیت بھی یہود سے متعلق ہے، ابن عباس (رض) کہتے ہیں کہ اس سے مراد یہود ہیں جو تورات میں اپنی طرف سے اضافہ کرتے تھے۔ مجاہد کا قول ہے کہ وہ لوگ تورات میں تحریف کرتے تھے، اور لوگوں سے جھوٹ کہا کرتے تھے کہ تورات میں ایسا ہی ہے، حالانکہ وہ جانتے تھے کہ یہ جھوٹ اور اللہ تعالیٰ پر افترا پردازی ہے۔ امام بخاری نے ابن عباس (رض) سے روایت کی ہے کہ یہود تورات میں یہ تحریف کرتے تھے کہ معنی بدل کر بیان کرتے تھے۔ کوئی شخص اللہ کی کسی کتاب کا کوئی لفظ نہیں بدل سکتا، بلکہ وہ لوگ تحریف معنوی کیا کرتے تھے