وَقَالَت طَّائِفَةٌ مِّنْ أَهْلِ الْكِتَابِ آمِنُوا بِالَّذِي أُنزِلَ عَلَى الَّذِينَ آمَنُوا وَجْهَ النَّهَارِ وَاكْفُرُوا آخِرَهُ لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ
اہل کتاب کے ایک گروہ نے (ایک دوسرے سے) کہا ہے کہ : جو کلام مسلمانوں پر نازل کیا گیا ہے اس پر دن کے شروع میں تو ایمان لے آؤ، اور ان کے آخری حصے میں اس سے انکار کردینا، شاید اس طرح مسلمان ( بھی اپنے دین سے) پھر جائیں۔ (٢٨)
55۔ یہاں اہل کتاب کی ایک نئی سازش کا ذکر ہے۔ جس کا مقصد یہ تھا کہ کچھ سیدھے سادے مسلمانوں کے دلوں میں اسلام کی صداقت کے بارے میں شبہ پیدا کرسکیں۔ انہوں نے آپس میں طے کرلیا کہ ان کے کچھ افراد صبح کے وقت ایمان لانے کا اعلان کریں، اور لوگوں کے ساتھ نماز پڑھیں، اور جب شام ہو تو اپنے دین کی طرف لوٹ جائیں، اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ کچھ کمزور مسلمان یہ سمجھیں گے کہ یہ لوگ اہل علم اور اہل کتاب ہیں، ان کی نیت حق پانے کی تھی اور اب جبکہ انہوں نے اسلام قبول کرنے کے بعد اسے چھوڑ دیا تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ان کے نزدیک یہ بات ثابت ہوگئی کہ اسلام سچا دین نہیں ہے۔ اللہ نے بذریعہ وحی ان کی سازش کا پردہ فاش کیا، ان کی سازش ناکام رہی، اور مسلمانوں پر اس کا کوئی برا اثر نہ پڑا۔