لَّقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ لِّمَن كَانَ يَرْجُو اللَّهَ وَالْيَوْمَ الْآخِرَ وَذَكَرَ اللَّهَ كَثِيرًا
بے شک رسول اللہ کی زندگی میں ان کے لیے (پیروی اور اتباع کا) ایک بہترین نمونہ ہے جو اللہ اور یوم آخرت سے ڈرنے (یا اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھنے والے) اور اللہ کا بکثرت ذکر کرنے والے ہوں (٥)۔
(18) نبی کریم (ﷺ) کی ذات گرامی نیک صفات اور اچھے اخلاق و کردار میں مومنوں کے لئے بہتر نمونہ ہے۔ آپ مشکل گھڑیوں میں ہمیشہ ثابت قدم رہے، دکھ اور مصیبت پر صبر کیا اور کسی حال میں بھی آپ کے پائے استقامت میں لغزش نہیں پیدا ہوئی مکی زندگی میں قریشیوں نے آپ پر مصیبت کے پہاڑ ڈھائے اور آپ اور مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کردیا لیکن آپ ایمان و عزیمت کے ساتھ سب کچھ جھیل گئے۔ آپ (ﷺ) کے یہ اوصاف ان مومنوں کے لئے مشعل راہ میں جو رضائے الٰہی اور ثواب آخرت کی امید لگائے ہوتے ہیں ایسے لوگ اللہ کی راہ میں جہاد کرتے وقت بزدلی نہیں دکھاتے اور اللہ کو خوب یاد کرتے رہتے ہیں۔