سورة الأحزاب - آیت 14

وَلَوْ دُخِلَتْ عَلَيْهِم مِّنْ أَقْطَارِهَا ثُمَّ سُئِلُوا الْفِتْنَةَ لَآتَوْهَا وَمَا تَلَبَّثُوا بِهَا إِلَّا يَسِيرًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور اگر مدینہ کے اطراف سے ان پر کوئی لشکر شہر میں گھس آئے پھر ان کو فتنہ وفساد کے لیے کہا جائے تو فورا فتنہ میں شریک ہوجائیں اور ان گھروں میں بہت ہی کم ٹھہریں

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(12) انہی منافقین کا حال بیان کیا گیا ہے کہ اگر شہر مدینہ کے چاروں طرف سے دشمن حملہ کر دے اور لوٹ مار شروع کر دے، اور ان منافقین سے وہ دشمنان کہیں کہ تم لوگ اسلام کا انکار کر کے دوبارہ کفر و شرک کو قبول کرلو تو وہ لوگ ذرا بھی توقف سے کام نہیں لیے گے اور فوراً اپنے کفر کا اعلان کردیں گے۔