سورة السجدة - آیت 9

ثُمَّ سَوَّاهُ وَنَفَخَ فِيهِ مِن رُّوحِهِ ۖ وَجَعَلَ لَكُمُ السَّمْعَ وَالْأَبْصَارَ وَالْأَفْئِدَةَ ۚ قَلِيلًا مَّا تَشْكُرُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

پھر اس کی تمام قوتوں کی درستی کی اور اپنی روح (میں سے ایک قوت) پھونک دی اور اس طرح اس کے لیے سننے، دیکھنے اور فکر کرنے کی قوتیں پیدا کردیں (لیکن افسوس انسان کی غفلت پر) بہت کم ایسا ہوتا ہے کہ وہ اللہ کی رحمت کاشکرگزار ہو

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

اور اس نے اپنی کمال قدرت کے ذریعہ نطفہ حقیر سے بنے انہی جسموں میں سننے اور دیکھنے کی صلاحیت پیدا کی اور ان میں دھڑکتے ہوئے دل رکھ دیئے، جن کے ذریعہ انسان سوچتا اور سمجھتا ہے اللہ تعالیٰ کی یہ مخیر العقول صناعی کہ گوشت کا ایک ٹکڑا سنتا ہے، دوسرا دیکھتا ہے اور تیسرا اور سب سے اہم (یعنی دل) سوچتا ہے، سمجھتا ہے، فیصلے کرتا ہے اور انسان کو قوت ارادی دیتا ہے، یہ ساری نعمتیں تقاضا کرتی ہیں کہ بندہ ہر وقت اپنے خالق کا شکر ادا کرتا رہے، لیکن وہ بالعموم ناشکر گذار رہی ہوتا ہے، بہتوں کو ان باتوں پر غور کرنے کی توفیق ہی نہیں ہوتی ہے۔