سورة العنكبوت - آیت 63

وَلَئِن سَأَلْتَهُم مَّن نَّزَّلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَأَحْيَا بِهِ الْأَرْضَ مِن بَعْدِ مَوْتِهَا لَيَقُولُنَّ اللَّهُ ۚ قُلِ الْحَمْدُ لِلَّهِ ۚ بَلْ أَكْثَرُهُمْ لَا يَعْقِلُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور اگر آپ ان سے دریافت کریں کہ کس نے آسمان سے تدریجا پانی برسایا اور اس کے ذریعہ سے مردہ پڑی ہوئی زمین کو جلا اٹھایا تو وہ ضرور کہیں گے وہ اللہ ہی ہے آپ کہیے سب تعریف اللہ ہی کے لیے ہے لیکن اکثر لوگ سمجھ سے کام نہیں لیتے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(38) نبی کریم (ﷺ) سے یہ بھی کہا گیا کہ آپ جب مشرکین سے پوچھیں گے کہ آسمانوں سے بارش کا پانی کس نے بھیجا ہے اور کون اس کے ذریعہ مردہ زمین کو زندہ کردیتا ہے؟ تو وہ فوراً جواب دیں گے کہ یہ سب کام اللہ تعالیٰ کے ہیں، تو اے میرے نبی ! آپ اپنے رب کا شکر ادا کیجیے کہ وہ اپنی ہٹ دھرمی اور شدت عناد کے باوجود اعتراف حق پر اپنے آپ کو مجبور پا رہے ہیں اور خود اپنی زبان سے اپنے خلاف گواہی دے رہے ہیں کہ اللہ کی عبادت میں غیروں کو شریک کرنا ان کی جانب سے اللہ پر بہتان ہے، لیکن ان میں سے اکثر لوگ اس بات کو سمجھتے ہی نہیں ہیں، جبھی تو ان کے قول و عمل میں تضاد پایا جاتا ہے۔