سورة آل عمران - آیت 48

وَيُعَلِّمُهُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَالتَّوْرَاةَ وَالْإِنجِيلَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور وہی ( اللہ) اس کو (یعنی عیسیٰ ابن مریم کو) کتاب و حکمت اور تورات و انجیل کی تعلیم دے گا۔

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

42۔ یہ بشارت کی تکمیل ہے کہ اللہ تعالیٰ عیسیٰ (علیہ السلام) کو آسمانی کتابوں کا اور خاص طور پر تورات و انجیل کا علم دے گا، اور دین کی سمجھ عطا کرے گا، اور انہیں بنی اسرائیل کے لیے نبی بنائے گا، اس وقت وہ ان سے کہیں گے کہ میں تمہارے رب کی طرف سے ایک نشانی لے کر آیا ہوں۔ اس کے بعد اس نشانی کی تفصیل بیان کی۔ کلمہ باذن اللہ میں اس بات کی دلیل ہے کہ اگر اللہ کا حکم نہ ہوتا تو عیسیٰ (علیہ السلام) کے ہاتھ پر ان معجزات کا ظہور نہ ہوتا۔ اس سے عیسیٰ علیہ السلام کے بارے میں اعتقادِ الوہیت کی بھی نفی ہوجاتی ہے، اور یہ بات ثابت ہوجاتی ہے کہ وہ اللہ کے بندے تھے، اللہ نے اپنی قدرت مطلقہ سے ان کے ہاتھ پر ان معجزات کا اجرا کیا، تاکہ لوگ ان کے ثبوت پر ایمان لے آئیں۔ فائدہ : چونکہ عیسیٰ (علیہ السلام) کا زمانہ، طبیبوں اور علم طبیعیات کے ماہرین کا زمانہ تھا، اس لیے اللہ نے انہیں ایسے معجزات دئیے جن کا تعلق طب اور علم طبیعیات سے تھا، لیکن اس دور کا انسان اپنی تمام تر صلاحیتوں کے باوجود ان کی مثال و نظیر لانے سے عاجز رہا، اور ثابت ہوگیا کہ ان کے ہاتھوں جو معجزانہ امور ظاہر ہوئے وہ اللہ کی طرف سے ان کی رسالت و نبوت کے اثبات کے لیے معجزات تھے، کسی انسانی علوم کا نتیجہ نہ تھے۔