سورة القصص - آیت 80

وَقَالَ الَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ وَيْلَكُمْ ثَوَابُ اللَّهِ خَيْرٌ لِّمَنْ آمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًا وَلَا يُلَقَّاهَا إِلَّا الصَّابِرُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

مگر جو لوگ صاحب علم سعادت تھے انہوں نے کہا کہ صدافسوس تم پر، اصل نعمت تو اللہ تعالیٰ کا وہ بدلہ ہے جو صالحین کو ان کے اعمال کاملتا ہے (اور خدا کے مومن وصالح بندوں کے لیے وہی سب سے بڑی چیز ہے)

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

بنی اسرائیل کے علمائے صالحین نے ان کی یہ بات سن کر کہا کہ تمہاری نگاہوں سے آخرت اوجھل ہوگئ ہے اور دنیا کو سب کچھ سمجھ بیٹھے ہو حالانکہ اللہ کی جنت کے مقابلے میں دنیاکی ان عارضی نعمتوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے اور وہ جنت اسے ملے گی جو ایمان لائے گا اور عمل صالح کرے گا اور اس نصیحت سے وہی فائدہ اٹھائیں گے جوصبر واستقامت کے ساتھ اللہ کے دین پر قائم رہیں گے۔