وَمَا كَانَ رَبُّكَ مُهْلِكَ الْقُرَىٰ حَتَّىٰ يَبْعَثَ فِي أُمِّهَا رَسُولًا يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِنَا ۚ وَمَا كُنَّا مُهْلِكِي الْقُرَىٰ إِلَّا وَأَهْلُهَا ظَالِمُونَ
اور یادرکھو تمہارے پروردگار کا قانون یہ ہے کہ وہ کبھی انسانوں کی بستیوں کو (پاداش عمل میں) ہلاک نہیں کرتا جب تک کہ ان میں ایک پیغمبر مبعوث نہ کردے اور وہ خدا کی آیتیں پڑھ کر نہ سناوے اور ہم کبھی بستیوں کو ہلاک کرنے والے نہیں مگر صرف اس حالت میں کہ ان کے باشندوں نے ظلم کاشیوہ اختیار کرلیاہو (١٦)
(30) اللہ تعالیٰ کسی قوم کو اس کے پاس اپنا پیغمبر بھیجنے سے پہلے کبھی ہلاک نہیں کرتا جو انہیں حق وباطل اور خیر وشر کے درمیان فرق بتاتا ہے اور اللہ کے عقاب سے ڈراتا ہے اس کے بعد بھی اگر لوگ راہ راست پر نہیں آتے تو عذاب کے مستحق بن جاتے ہیں اور قریش کے لوگ جو کہتے ہیں کہ اگر ہم ایمان لے آئے تو قبائل عرب ہمیں اچک لیں