سورة القصص - آیت 26

قَالَتْ إِحْدَاهُمَا يَا أَبَتِ اسْتَأْجِرْهُ ۖ إِنَّ خَيْرَ مَنِ اسْتَأْجَرْتَ الْقَوِيُّ الْأَمِينُ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

ان دونوں عورتوں میں سے ایک نے اپنے باپ سے کہا اباجان اس شخص کو نوکر رکھ لیجئے بہتر آدمی جسے آپ نوکر رکھنا چاہیں وہ شخص ہے جو توانا اور مانت دار ہو

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(14) جب موسیٰ (علیہ السلام) کچھ دن وہاں رہ چکے اور شعیب (علیہ السلام) اور ان کے گھروالے ان کے چال چلن سے بہت حد تک واقف ہوگئے تو ایک دن دونوں لڑکیوں میں سے ایک نے اپنے باپ سے مشورہ کیا کہ وہ موسیٰ کو تنخواہ پر بکریاں چرانے اور گھر کے دوسرے کام کاج کے لیے ملازم رکھ لیں اس لیے کہ بہتر ملازم وہ ہوتا ہے جو طاقت ور اور امانت دار ہوتا ہے اور کنواں کے پاس پہلی ملاقات سے اب تک اس کاجوکردار ہمارے سامنے آیا ہے وہ یہی بتاتا ہے کہ یہ آدمی طاقت ور ہے اور امانت دار ہے کہ اب تک اس نے ہماری طرف آنکھ اٹھاکربھی نہیں دیکھا ہے۔