سورة النمل - آیت 4

إِنَّ الَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ زَيَّنَّا لَهُمْ أَعْمَالَهُمْ فَهُمْ يَعْمَهُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

بلاشبہ جو لوگ آخرت پر یقین نہیں رکھتے ہم نے ان کے اعمال کو ان کے لیے خوش نما بنادیا ہے سو وہ بھٹکتے پھر رہے ہیں

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

2۔ آخرت پر ایمان لانا ہی تمام بھلائیوں کی جڑ ہے، اور اس کا انکار تمام شر و فساد کا پیش خیمہ ہے۔ جو شخص آخرت کا منکر ہوتا ہے اللہ تعالیٰ اس کی برائیوں کو اس کی نگاہ میں خوبصورت بنا دیتا ہے۔ اس کے دل سے جزا و سزا کا خوف نکل جاتا ہے، اور وہ شہوتوں اور گناہوں میں ڈوب جاتا ہے پھر تو اس کی حالت ایسی ہوجاتی ہے کہ وہ انہی معاصی میں غوطہ زن رہتا ہے، اور اس کے اندر خیر و شر کی تمیز باقی نہیں رہتی۔