شَهِدَ اللَّهُ أَنَّهُ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ وَالْمَلَائِكَةُ وَأُولُو الْعِلْمِ قَائِمًا بِالْقِسْطِ ۚ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ
اللہ نے اس بات کی گواہی آشکارا کردی کہ کوئی معبود نہیں ہے مگر صرف اسی کی ذات یگانہ، عدل کے ساتھ (تمام کارخانہ ہستی میں) تدبیر و انتظام کرنے والی۔ فرشتے بھی (اپنے اعمال سے) اسی کی شہادت دیتے ہیں اور وہ لوگ بھی جو علم رکھنے والے ہیں۔ ہاں کوئی معبود نہیں ہے مگر وہی ایک۔ طاقت و غلبہ والا (کہ اسی کی تدبیر سے تمام کارخانہ ہستی قائم ہے) حکمت والا (کہ اسی نے عدل کی بنیاد پر اس کارخانہ کا ہر گوشہ استوار کردیا ہے۔
15۔ یہ مالک دو جہاں، اس کے فرشتوں اور اہل علم کی زبانی ایک عظیم شہادت ہے، یعنی اللہ عز و جل کی توحید کی شہادت اور اس بات کی شہادت کہ عدل و انصاف اور اعتدال اس کی صفت ہے۔ اس آیت میں اہل علم کی بھی بہت بڑی فضیلت بیان کی گئی ہے کہ اللہ نے توحید کی بہت بڑی دلیل قرار دیا، اور مخلوق کے لیے ان کی شہادت کو قبول کرنا واجب قرار دیا۔ امام شوکانی کہتے ہیں کہ یہاں اہل علم سے مراد قرآن و سنت کا علم رکھنے والے ہیں۔