إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا لَن تُغْنِيَ عَنْهُمْ أَمْوَالُهُمْ وَلَا أَوْلَادُهُم مِّنَ اللَّهِ شَيْئًا ۖ وَأُولَٰئِكَ هُمْ وَقُودُ النَّارِ
جن لوگوں نے (ایمان و راست بازی کی جگہ) کفر کی راہ اختیار کی ہے تو (وہ یاد رکھیں) انہیں اللہ کی پکڑ سے نہ تو ان کی دولت بچا سکے گی (جس کی کثرت کا انہیں گھمنڈ ہے) نہ آل اولاد، (جس دنیا کی مصیبتوں مشکلوں میں ان کے کام آتی رہتی ہے) یہ وہ لوگ ہیں کہ آتش عذاب کا ایندھن بن کر رہیں گے
8۔ ذکر قیامت کے بعد اب یہ بیان کیا جا رہا ہے کہ وہ تمام لوگ جنہوں نے اللہ کا انکار کیا اور رسولوں کی تکذیب کی جہنم میں ضرور داخل ہوں گے۔ اور ان کا مال اور ان کی اولاد انہیں اللہ کے عذاب سے نہیں بچا سکتی، اور دنیا میں بھی ان کا حشر فرعون اور ان لوگوں جیسا ہوگا جنہوں نے اللہ کی آیات کی تکذیب کی، کہ اللہ نے ان کے گناہوں کے سبب انہیں پکڑ لیا، اور عذاب آخرت سے پہلے دنیاوی مصیبتوں اور عقوبتوں میں مبتلا کیا۔