هُوَ الَّذِي يُصَوِّرُكُمْ فِي الْأَرْحَامِ كَيْفَ يَشَاءُ ۚ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ
خواہ زمین میں ہو خواہ آسمان میں۔ یہ اسی کی کار فرمائی ہے کہ جس طرح چاہتا ہے، ماں کے شکم میں تمہاری صورت (کا ڈیل ڈول اور ناک نقشہ) بنا دیتا ہے (اور قبل اس کے کہ دنیا میں قدم رکھو تمہاری حالت و ضرورت کے مطابق تمہیں ایک موزوں صورت مل جاتی ہے) یقیناً کوئی معبود نہیں ہے، مگر وہی غالب و توانا ۃ کہ اسی کے حکم و طاقت سے سے سب کچھ ظہور میں آتا ہے) حکمت والا (کہ انسان کی پیدائش سے پہلے شکم مادر میں اس کی صورت آرائی کردیتا ہے
اللہ تعالیٰ مرد و عورت، خوبصورت و بدصورت، اور نیک و بدبخت، جیسا چاہتا ہے رحم میں پیدا کرتا ہے، اشارہ ہے اس طرف کہ عیسیٰ بن مریم دیگر تمام انسانوں کی طرح اللہ کے ایک مخلوق بندہ تھے، اللہ نے انہیں بھی مریم کے رحم میں جیسا چاہا بنایا، تو پھر وہ اللہ کیسے ہوسکتے ہیں؟ جیسا کہ نصاریٰ کا باطل عقیدہ ہے۔