سورة النور - آیت 53

وَأَقْسَمُوا بِاللَّهِ جَهْدَ أَيْمَانِهِمْ لَئِنْ أَمَرْتَهُمْ لَيَخْرُجُنَّ ۖ قُل لَّا تُقْسِمُوا ۖ طَاعَةٌ مَّعْرُوفَةٌ ۚ إِنَّ اللَّهَ خَبِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور اے پیغمبر ان لوگوں نے (یعنی منافقوں نے) بڑی سخت قسمیں کھاکھا کر کہا (ہم تو آپ کے فرمانبردار ہیں) اگر حکم دیجئے تو ابھی (گھر بار چھوڑ کر) نکل کھڑے ہوں، ان لوگوں سے کہیے قسمیں نہ کھاؤ (اس سے کچھ نہیں بنتا) اصلی بات جو مطلوب ہے وہ تو اطاعت ہے سمجھی بوجھی ہوئی اطاعت (٣٩) نہ کہ زبان کی قسمیں، تم جو کچھ کرتے ہو اللہ اس کی خبر رکھنے والا ہے (٤٠)۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

30۔ منافقین نبی کریم (ﷺ) کو اپنے صدق ایمان کا یقین دلانے کے لیے اور اپنے نفاق پر ایک نہایت دبیز پردہ ڈالنے کے لیے بڑی بھاری قسمیں کھا کر کہتے کہ ہمیں تو آپ کے اشارے کا انتظار ہے، آپ جب اجازت دیں گے تو جہاد کے لیے ضرور نکلیں گے۔ اللہ تعالیٰ نے نبی کریم (ﷺ) سے فرمایا، آپ انہیں کہہ دیجیے کہ قسمیں نہ کھاؤ، بلکہ تم سے تو غیر مشکوک اطاعت و فرمانبرداری مطلوب ہے، جیسے مخلص مسلمانوں کا حال ہے۔ آیت کے آخر میں فرمایا کہ اللہ تو تمہارے سارے ظاہر و باطن اعمال کی خبر رکھتا ہے، تمہاری جھوٹی قسمیں، نفاق اور مسلمانوں کو دھوکہ دینا سب کچھ اسے معلوم ہے، اس لیے اس سے بچ کر کہاں جاؤ گے۔