سورة النور - آیت 45

وَاللَّهُ خَلَقَ كُلَّ دَابَّةٍ مِّن مَّاءٍ ۖ فَمِنْهُم مَّن يَمْشِي عَلَىٰ بَطْنِهِ وَمِنْهُم مَّن يَمْشِي عَلَىٰ رِجْلَيْنِ وَمِنْهُم مَّن يَمْشِي عَلَىٰ أَرْبَعٍ ۚ يَخْلُقُ اللَّهُ مَا يَشَاءُ ۚ إِنَّ اللَّهَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور (پھردیکھو) یہ اللہ ہی کی کارفرمائی ہے کہ اس نے تمام جانداروں کو پانی سے پیدا کیا اور ان میں کچھ ایسے ہوئے ہیں جو پیٹکے بل چلتے ہیں کچھ ایسے ہوئے ہیں دو پاؤں پر چلتے ہیں کچھ ایسے جو چار پاؤں سے چلے۔ اللہ جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے اس کی قدرت سے کوئی چیز باہر نہیں (٣٥)

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

27۔ اللہ تعالیٰ کی قدرت مطلقہ کا ایک عظیم تر مظہر یہ ہے کہ اس نے زمین پر پائے جانے والے ہر حیوان کو پانی سے پیدا کیا ہے، کسی کو نطفہ سے اور کسی کو پانی سے، اور ان حیوانات میں سے بعض اپنے پیٹ کے بل چلتے ہیں، جیسے سانپ اور مچھلیاں وغیرہ، بعض دو پاؤں پر چلتے ہیں، جیسے انسان اور چڑیاں، اور بعض چار پاؤں پر چلتے ہیں جیسے چوپائے اور بہائم۔ باری تعالیٰ جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے جیسے بعض جانوروں کے چار سے زیادہ پاؤں ہوتے ہیں، بہت سے جانوروں کی عجیب و غریب شکلیں ہوتی ہیں ان کے اعضا، ان کی صورتیں اور ان کی حرکتیں ایک دوسرے سے مختلف ہوتی ہیں، اور یہ سب باتیں دلیل ہیں کہ اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔