سورة النور - آیت 15

إِذْ تَلَقَّوْنَهُ بِأَلْسِنَتِكُمْ وَتَقُولُونَ بِأَفْوَاهِكُم مَّا لَيْسَ لَكُم بِهِ عِلْمٌ وَتَحْسَبُونَهُ هَيِّنًا وَهُوَ عِندَ اللَّهِ عَظِيمٌ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

تم یہ بات (بے سوچے سمجھے) ایک دوسرے سے نقل کرنے لگے۔ تم اپنے منہ سے ایسی بات نکالنے لگے جس کے لیے تمہارے پاس کوئی علم نہ تھا۔ تم نے اسے ایک ہلکی سی بات سمجھا، حالانکہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک بڑی ہی سخت بات تھی۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

آیت (15) میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ تم اخلاقی طور پر اس معاملے میں کتنے پست ہوگئے تھے کہ اس خبر کو سن کر بغیر تحقیق کیے دوسروں سے بیان کرتے رہے اور سمجھتے رہے کہ یہ کوئی بڑا گناہ نہیں ہے اور یہ افواہ لوگوں میں پھیلانے سے تم پر کوئی زمہ داری عائد نہیں ہوتی ہے، حالانکہ یہ بات اللہ کی نگاہ میں بہت بڑی تھی، اس کا تعلق رسول اللہ (ﷺ) عائشہ، ابوبکر اور نبی کے گھرانے کی عزت و ناموس سے تھا۔