سورة المؤمنون - آیت 18

وَأَنزَلْنَا مِنَ السَّمَاءِ مَاءً بِقَدَرٍ فَأَسْكَنَّاهُ فِي الْأَرْضِ ۖ وَإِنَّا عَلَىٰ ذَهَابٍ بِهِ لَقَادِرُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور ہم نے ایک خاص اندازہ کے ساتھ آسمان سے پانی برسایا اور اسے زمین میں (حسب ضرورت) ٹھہرائے رکھا، اور ہم یقینا قادر ہیں کہ اسے (جس طرح نمودار کیا اسی طرح اڑا) لے جائیں۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

5۔ پانی اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے، اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ہم آسمان سے انسانوں کی ضرورت کے مطابق بارش نازل کرتے ہیں، پھر اسے زمین کی تہوں میں ٹھہراتے ہیں اور حسب ضرورت و حکمت چشموں کے ذریعہ اسے اوپر لاتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ سورۃ الزمر آیت (21) میں فرمایا ہے﴿ أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللَّهَ أَنْزَلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَسَلَكَهُ يَنَابِيعَ فِي الْأَرْضِ﴾ کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ اللہ تعالیٰ آسمان سے پانی اتارتا ہے اور اسے زمین کی سوتوں میں پہنچاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے آگے فرمایا : اور ہم جب چاہیں اس پانی کو ختم کردیں۔ مفسرین لکھتے ہیں کہ یہ عظیم نعمت انسانوں سے تقاضا کرتی ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کا ہمیشہ شکر ادا کرتے رہیں، اور ڈرتے رہیں کہ اگر شکر ادا نہ کیا تو نعمت چھینی جاسکتی ہے۔