سورة المؤمنون - آیت 7

فَمَنِ ابْتَغَىٰ وَرَاءَ ذَٰلِكَ فَأُولَٰئِكَ هُمُ الْعَادُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور جو کوئی (اس معاملہ میں) اس کے علاوہ کوئی دوسری صورت نکالے، تو ایسی صورتیں نکلانے والے ہی ہیں جو حد سے باہر ہوگئے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

اور فعل زنا کی شدت قباحت کو واضح کرنے کے لیے اللہ تعالیٰ نے آگے فرمایا کہ جو لوگ حلال کی حدوں کو پھلانگنے کی کوشش کریں گے وہ اللہ کی نگاہ میں ظالم ہوں گے۔ یہاں پر قابل توجہ بات یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے بندے کی فلاح و کامیابی کو شرمگاہ کی حفاظت کے ساتھ مشروط کردیا ہے، اور اس کی غایت درجہ اہمیت ظاہر کرنے کے لیے کہا کہ جو اپنی شرمگاہ کی حفاظت نہیں کرے گا فلاح نہیں پائے، گا، اور قابل ملامت ہوگا، نیز ظالموں میں سے ہوگا، اور عفت و پاکدامنی کی شدید اہمیت کے پیش نظر ہی اللہ تعالیٰ نے مومنوں کو نگاہیں نیچی رکھنے اور شرمگاہ کی حفاظت کا حکم دیا ہے۔