سورة المؤمنون - آیت 2

الَّذِينَ هُمْ فِي صَلَاتِهِمْ خَاشِعُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(کون ایمان لانے والے؟) جو اپنی نمازوں میں خشوع و خضوع رکھتے ہیں۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

پہلی صفت یہ ہے کہ وہ مومنین اپنی نمازوں میں خشوع اختیار کرتے ہیں، یعنی سکون و اطمینان کے ساتھ نماز پڑھتے ہیں، ادھر ادھر نہیں جھانکتے ہیں ان کے دلوں پر رقت طاری ہوتی ہے اور بسا اوقات اللہ کے خوف سے ان کی آنکھوں سے آنسو جاری ہوتا ہے، نماز میں خشوع کی اسی اہمیت کے پیش نظر بعض علماء نے اسے فرض قرار دیا ہے، اللہ تعالیٰ نے سورۃ طہ آیت (14) میں فرمایا ہے : ﴿وَأَقِمِ الصَّلَاةَ لِذِكْرِي ﴾ میرے نبی ! مجھے یاد کرنے کے لیے نماز قائم کیجیے۔ اس لیے اگر کوئی شخص نماز میں خشوع نہیں اختیار کرتا ہے بلکہ اس کا دل غافل رہتا ہے تو اس نے نماز کی غرض و غایت پوری نہیں کی۔