أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللَّهَ سَخَّرَ لَكُم مَّا فِي الْأَرْضِ وَالْفُلْكَ تَجْرِي فِي الْبَحْرِ بِأَمْرِهِ وَيُمْسِكُ السَّمَاءَ أَن تَقَعَ عَلَى الْأَرْضِ إِلَّا بِإِذْنِهِ ۗ إِنَّ اللَّهَ بِالنَّاسِ لَرَءُوفٌ رَّحِيمٌ
کیا تم نے اس بات میں غور نہیں کیا کہ کس طرح اللہ نے زمین کی تمام چیزیں تمہارے لیے مسخر کردی ہیں؟ جہاز کو دیکھو، کس طرح وہ اس کے حکم سے سمندر میں تیرتا چلا جاتا ہے؟ پھر کس طرح اس نے آسمان کو (یعنی فضائے سماوی کے اجرام کو) تھامے رکھا کہ زمین پر گریں نہیں اور گریں تو اس کے حکم سے؟ بلاشبہ اللہ انسان کے لیے بڑی ہی شفقت رکھنے والا بڑا ہی رحمت والا ہے۔
اور اس کی قدرت کی نشانیوں میں سے یہ بھی ہے کہ اس نے زمین میں پائے جانے والے تمام جانوروں اور چوپایوں کو انسانوں کے فائدے کے لیے تیار کیا ہے، اور سمندروں کو بھی ان کے لیے مسخر کردیا ہے، جن میں بڑے اور چھوٹے جہاز ان کے اسباب معیشت لے کر ایک جگہ سے دوسری جگہ جاتے رہتے ہیں۔ اور اس کی قدرت کی ایک نشانی یہ بھی ہے کہ آسمان اس کی مشیت سے اپنی جگہ پر رکا ہوا ہے، زمین پر نہیں گرتا، اللہ کی یہ ساری نعمتیں انسان سے اس بات کا تقاضا کرتی ہیں کہ وہ ہر وقت اس کا شکر ادا کرتا رہے،