سورة الحج - آیت 55
وَلَا يَزَالُ الَّذِينَ كَفَرُوا فِي مِرْيَةٍ مِّنْهُ حَتَّىٰ تَأْتِيَهُمُ السَّاعَةُ بَغْتَةً أَوْ يَأْتِيَهُمْ عَذَابُ يَوْمٍ عَقِيمٍ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
(یاد رکھ) جو لوگ منکر ہیں وہ اس بارے میں برابر شک ہی کرتے رہیں گے، یہاں تک کہ (فیصلہ کن) گھڑی اچانک ان کے سروں پر آجائے یا کسی منحوس دن کا عذاب آ نمودار ہو۔
تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی
آیت (55) میں فرمایا کہ اہل کفر قرآن کی حقانیت میں ہمیشہ شک کرتے رہیں گے، یہاں تک کہ یا تو اچانک قیامت آجائے گی یا کوئی ایسا دنیاوی عذاب انہیں اپنی لپیٹ میں لے لے گا جس میں کوئی بھی خیر نہیں ہوگی۔ مفسرین لکھتے ہیں کہ وہ جنگ بدر کا دن تھا جب ان میں سے بہت سے لوگ زلت و رسوائی کے ساتھ قتل کردئے گئے اور بہت سے قید کرلیے گئے اور تب انہیں معلوم ہوگیا کہ قرآن اور دین اسلام برحق ہے۔