سورة الحج - آیت 42

وَإِن يُكَذِّبُوكَ فَقَدْ كَذَّبَتْ قَبْلَهُمْ قَوْمُ نُوحٍ وَعَادٌ وَثَمُودُ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور (اے پیغمبر) اگر یہ (منکر) تجھے جھٹلائیں تو (یہ کوئی نئی بات نہیں) ان سے پہلے کتنی ہی قومیں اپنے اپنے وقتوں کے رسولوں کو جھٹلا چکی ہیں۔ قوم نوح، قوم عاد، قوم ثمود۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(26) مشرکین کی جانب سے نبی کریم (ﷺ)کو جو تکلیف پہنچتی رہی اس پر انہیں صبر کرنے کی تلقین کی گئی ہے، اور تسلی دی گئی ہے کہ ہر دور کے کافروں کا اپنے انبیاء کے ساتھ ایسا ہی معاملہ رہا ہے۔ سب نے اپنے انبیا کی تکذیب کی، تو اللہ تعالیٰ نے ان کی رسی ڈھیل دی اور جب وہ کفر و سرکشی اور ظلم و عدوان کی انتہا کو پہنچ گئے تو اللہ نے انہیں اچانک اپنی گرفت میں لے لیا۔