سورة الأنبياء - آیت 97

وَاقْتَرَبَ الْوَعْدُ الْحَقُّ فَإِذَا هِيَ شَاخِصَةٌ أَبْصَارُ الَّذِينَ كَفَرُوا يَا وَيْلَنَا قَدْ كُنَّا فِي غَفْلَةٍ مِّنْ هَٰذَا بَلْ كُنَّا ظَالِمِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور (خدا کے ٹھہرائے ہوئے) سچے وعدہ کی گھڑی قریب آجائے گی، تو اس وقت اچانک ایسا ہوگا کہ لوگوں کی آنکھیں (شدت دہشت و حیرت سے) کھلی کی کھلی رہ جائیں گی، ان لوگوں کی آنکھیں جنہوں نے (سچائی سے) انکار کیا تھا (وہ پکار اٹھیں گے) افسوس ہم پر ہم اس (ہولناک گھڑی) سے غفلت میں رہے، بلکہ ہم ظلم و شرارت میں سرشار تھے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

اور کوئی ان کا مقابلہ نہ کرسکے گا اس وقت قیامت بالکل قریب ہوگی جس کا وعدہ برحق اللہ نے بندوں سے کر رکھا ہے۔ اور اہل کفر جب قیامت کو اپنی آنکھوں سے دیکھ لیں گے تو مارے خوف و ہراس کے ان کی آنکھیں پتھرا جائیں گی اور کف افسوس ملتے ہوئے کہنے لگیں گے ہائے ہماری بد نسیبی، ہم تو اس دن کی کامیابی کے لیے تیاری کرنے سے بالکل ہی غافل تھے، ہمیں تو یقین ہی نہیں تھا کہ قیامت آئے گی، ہم نے تو اپنے آپ پر بڑا ہی ظلم کیا کہ آج یہ روز سیاہ دیکھنا پڑ رہا ہے۔ لیکن اس وقت کا افسوس اور اس دن کی توبہ ان کے کسی کام نہ آئے گی۔