سورة الأنبياء - آیت 94

فَمَن يَعْمَلْ مِنَ الصَّالِحَاتِ وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَلَا كُفْرَانَ لِسَعْيِهِ وَإِنَّا لَهُ كَاتِبُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

پس (یاد رکھو، اسل اس باب میں یہ ہے کہ) جس کسی نے نیک کام کیے اور وہ اللہ پر ایمان رکھتا ہے تو اس کی کوشش اکارت جانے والی نہیں، ہم اس کی نیکیاں لکھ لینے والے (موجود) ہیں۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

تو ان میں سے جو لوگ موحد ہوں گے اور حالت ایمان میں عمل صالح کیا ہوگا، اللہ ان کی محنت کو رائیگاں نہیں کرے گا، وہ اپنے فرشتوں کے ذریعہ بندوں کے تمام اعمال کو لکھ رہا ہے۔ اسی مفہوم کو اللہ نے سورۃ الاسرا آیت (١٩) میں یوں بیان کیا ہے :﴿ وَمَنْ أَرَادَ الْآخِرَةَ وَسَعَى لَهَا سَعْيَهَا وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَأُولَئِكَ كَانَ سَعْيُهُمْ مَشْكُورًا ﴾ جس کا ارادہ آخرت کا ہو اور جیسی کوشش اس کے لیے ہونی چاہیے وہ کرتا بھی اور وہ بایمان بھی ہو، پس یہی لوگ ہیں جن کی کوشش کی اللہ کے یہاں پوری قدر دانی کی جائے گی۔