سورة طه - آیت 113

وَكَذَٰلِكَ أَنزَلْنَاهُ قُرْآنًا عَرَبِيًّا وَصَرَّفْنَا فِيهِ مِنَ الْوَعِيدِ لَعَلَّهُمْ يَتَّقُونَ أَوْ يُحْدِثُ لَهُمْ ذِكْرًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور (دیکھو) اسی طرح یہ بات ہوئی کہ ہم نے اس (سرمایہ نصیحت) کو قرآن عربی کی شکل میں اتارا اور مختلف طریقوں سے اس میں (انکار و بدعلمی کی) پاداش کی خبر دے دی تاکہ لوگ (گمراہی سے) بچیں، یا پھر ایسا ہو کہ نصیحت پذیری کی روشنی ان میں نمودار ہوجائے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

٤٧۔ چونکہ قیامت کا آنا اور نیکی بدی کا بدلہ پانا یقینی ہے، اس لیے اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم کو فصیح و بلیغ عربی زبان میں نازل فرمایا، تاکہ وہ انسانوں کو جنت کی خوشخبری دے اور جہنم سے ڈرائے، اس میں مختلف قسم کی دھمکیاں ہیں تاکہ لوگ کفر و معاصی سے بچیں، اور اس میں گزشتہ اقوام کی ہلاکتوں کے واقعات بھی ہیں تاکہ انہیں سن کر اپنی اصلاح کی کوشش کریں۔