سورة طه - آیت 61

قَالَ لَهُم مُّوسَىٰ وَيْلَكُمْ لَا تَفْتَرُوا عَلَى اللَّهِ كَذِبًا فَيُسْحِتَكُم بِعَذَابٍ ۖ وَقَدْ خَابَ مَنِ افْتَرَىٰ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

موی نے (میدان کی بھیڑ کو مخاطب کرتے ہوئے) کہا : افسوس تم پر (تم کیا کر رہے ہو) دیکھو اللہ پر جھوٹی تہمت نہ لگاؤ، ایسا نہ ہو کہ وہ کوئی عذاب بھیج کر تمہاری جڑ کھاڑ دے، جس کسی نے جھوٹ بات بنائی وہ ضرور نامراد ہوا۔

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

(٢٣) جب جادوگر وقت مقرر پر موسیٰ (علیہ السلام) کے سامنے آئے تو انہوں نے ان سے از راہ خیر خواہی کہا کہ تم لوگ اللہ کے بارے میں افترا پردازی نہ کرو، اور اپنے جادو کے ذریعہ محض خیالی چیز پیش کر کے لوگوں کو دھوکہ نہ دو، اگر تم ایسا کرو گے تو ایک دردناک عذاب کے ذریعہ اللہ تمہیں نیست و نابود کردے گا، اور جان لو کہ افترا پرداز ہمیشہ گھاٹے میں رہتا ہے۔