سورة طه - آیت 1
ه
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
طٰہٰ (یعنی اے شخص مخاطب)
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(1) لفظ طہ کے بارے میں شوکانی اور صاحب فتح البیان نے اہل علم کے نو اقوال نقل کیے ہیں ان میں سے ایک قول یہ ہے کہ یہ اللہ کے ناموں میں سے ایک نام ہے۔ ایک دوسرا قول یہ ہے کہ یہ نبی کریم کا ایک نام ہے، اور مفسر واحدی نے اکثر مفسرین کا یہ قول نقل کیا ہے کہ یہ’’ یا رجل‘‘ یعنی اے شخص کے معنی میں ہے، اور اس سے مراد نبی کریم کی ذات گرامی ہے۔ ابن عباس، حسن بصری، عکرمہ، سعید بن جبیر، ضحاک، قتادہ اور مجاہد وغیرہم کا یہی قول ہے۔ ابن کثیر نے ضحاک سے اور صاحب فتح البیان نے ابن عباس سے روایت نقل کی ہے کہ جب قرآن نازل ہوا تو آپ اور صحابہ کرام نے اس کے اوامر و نواہی پر عمل کرنا شروع کردیا، یہ دیکھ کر نضر بن حارث اور دیگر کفار مکہ کہنے لگے کہ یہ قرآن تو ان مسلمانوں کے لیے مصیبت بن گیا۔