سورة مريم - آیت 46

قَالَ أَرَاغِبٌ أَنتَ عَنْ آلِهَتِي يَا إِبْرَاهِيمُ ۖ لَئِن لَّمْ تَنتَهِ لَأَرْجُمَنَّكَ ۖ وَاهْجُرْنِي مَلِيًّا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

باپ نے (یہ باتیں سن کر) کہا ابراہیم کیا تو میرے معبودوں سے پھر گیا ہے؟ یاد رکھ اگر تو ایسی باتوں سے باز نہ اایا تو تجھے سنگ سار کر رکے چھوڑ دوں گا، اپنی خیر چاہتا ہے تو جان سلامت لے کر مجھ سے الگ ہوجا۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(27) آزر نے ان پیغمبرانہ نصیحتوں کا کوئی اثر قبول نہیں کیا اور نہایت ہی سختی کے ساتھ توحید کی دعوت کو ٹھکرا دیا اور دھمکی دیتے ہوئے کہا اے ابراہیم ! کیا تمہیں میرے معبودوں سے نفرت ہے کہ تم ان کی عیب جوئی کر رہے ہو؟ یاد رکھو ! اگر تم انہیں برا کہنے سے باز نہ آئے، اور اپنی نصیحتیں بند نہیں کیں تو میں تمہیں پتھر سے مار مار کر ہلاک کردوں گا۔ ایک دوسرا مفہوم یہ بھی بیان کیا گیا ہے کہ پھر میں بھی برے اور قبیح الفاظ کے ساتھ تمہیں پوری قوم میں مشہور کردوں گا۔ اور دیکھو بہتر یہ ہے کہ تم مجھ سے دور ہوجاؤ قبل اس کے کہ تمہارے صحیح سالم جسم کو میری جانب سے نقصان پہنچے۔