سورة مريم - آیت 33

وَالسَّلَامُ عَلَيَّ يَوْمَ وُلِدتُّ وَيَوْمَ أَمُوتُ وَيَوْمَ أُبْعَثُ حَيًّا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

مجھ پر اس کی طرف سے سلامتی کا پیام ہے جس دن پیدا ہوا، جس دن مروں گا اور جس دن (پھر) زندہ اٹھایا جاؤں گا۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

مفسرین لکھتے ہیں کہ یہ عیسیٰ (علیہ السلام) کی زبان سے اعتراف و اعلان تھا کہ اللہ نے انہیں بغیر باپ کے پیدا کیا ہے، عیسیٰ (علیہ السلام) نے یہ بھی کہا : اور اللہ نے مجھے متکبر اور گناہ گار نہیں بنایا ہے، اور اللہ کی جانب سے امن و سلامتی میرے شامل حال رہی ہے اس دن جب میں پیدا ہوا اور اس دن بھی رہے گی جب میری موت آئے گی اور جب میں دوبارہ زندہ اٹھایا جاؤں گا، کہا جاتا ہے کہ اس کلام صریح کے بعد پھر عیسیٰ (علیہ السلام) نے جب تک بات کرنے کی عمر کو نہ پہنچ گئے کوئی بات نہیں کی۔