أَفَحَسِبَ الَّذِينَ كَفَرُوا أَن يَتَّخِذُوا عِبَادِي مِن دُونِي أَوْلِيَاءَ ۚ إِنَّا أَعْتَدْنَا جَهَنَّمَ لِلْكَافِرِينَ نُزُلًا
جن لوگوں نے کفر کی راہ اختیار کی ہے کیا انہوں نے خیال کیا ہے ہمیں چھوڑ کر ہمارے بندوں کو اپنا کارساز بنا لیں؟ (انہیں معلوم ہونا چاہیئے کہ) ہم نے کافروں کی مہمانی کے لیے دوزخ تیار کر رکھی ہے۔
(61) اس آیت کریمہ میں مشرکین مکہ کے شکر کی تردید کی گئی ہے اور زجر و توبیخ کرتے ہوئے ان سے کہا گیا ہے کہ کیا وہ اس گمان میں مبتلا ہوگئے ہیں کہ میرے جن بندوں کو انہوں نے میرے سوا اپنا معبود بنا لیا ہے، وہ انہیں نفع پہنچا سکیں گے؟ یہ ان کی خام خیالی ہے وہ جھوٹے معبود ان کے کسی کام نہیں آئیں گے اور ہم نے تو ایسے کافروں کی ضیافت کے لیے جہنم کو تیار کر رکھا ہے۔ سورۃ مریم آیات (81، 82) میں اسی مضمون کو اللہ تعالیٰ نے یوں بیان فرمایا ہے : İوَاتَّخَذُوا مِنْ دُونِ اللَّهِ آلِهَةً لِيَكُونُوا لَهُمْ عِزًّا كَلَّا سَيَكْفُرُونَ بِعِبَادَتِهِمْ وَيَكُونُونَ عَلَيْهِمْ ضِدًّاĬ انہوں نے اللہ کے سوا دوسرے معبود بنا رکھے ہیں تاکہ وہ ان کے لیے باعث عزت ہوں، لیکن ایسا ہرگز نہیں ہوگا وہ تو ان کی پوجا کے منکر ہوجائیں گے اور الٹے ان کے دشمن بن جائیں گے۔