سورة الكهف - آیت 15

هَٰؤُلَاءِ قَوْمُنَا اتَّخَذُوا مِن دُونِهِ آلِهَةً ۖ لَّوْلَا يَأْتُونَ عَلَيْهِم بِسُلْطَانٍ بَيِّنٍ ۖ فَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَىٰ عَلَى اللَّهِ كَذِبًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

یہ ہماری قوم کے لوگ ہیں جو اللہ کے سوا دوسرے معبودوں کو پکڑے بیٹھے ہیں، وہ اگر معبود ہیں تو کیوں اس کے لیے کوئی روشن دلیل پیش نہیں کرتے؟ (ان کے پاس تو کوئی دلیل نہیں) پھر اس سے بڑھ کر ظالم کون ہوسکتا ہے جو اللہ پر جھوٹ کہہ کر بہتان باندھے؟

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(8) ان نوجوانوں نے اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہماری قوم نے اللہ کے علاوہ دوسرے بہت سے معبودبنا لیے ہیں جن کی وہ پوجا کرتے ہیں، اگر وہ سمجھتے ہیں کہ ان کا یہ عمل صحیح ہے تو انہیں اپنے دعوی کی صداقت پر واضح اور صریح دلیل پیش کرنی چاہیے، اس لیے کہ دین بغیر دلیل و حجت کے ثابت نہیں ہوتا ہے، پھر خود ہی مشرکوں کے دعوی کی تردید کرتے ہوئے کہا، واقعہ یہ ہے کہ غیروں کو اللہ کا شریک بنانا اللہ پر محض افترا پردازی ہے، کیونکہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے، اور جو اللہ پر افترا پردازی کرے گا اس سے بڑھ کر ظالم کوئی نہیں ہوگا۔