سورة الإسراء - آیت 74

وَلَوْلَا أَن ثَبَّتْنَاكَ لَقَدْ كِدتَّ تَرْكَنُ إِلَيْهِمْ شَيْئًا قَلِيلًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور اگر (راہ حق میں) ہم نے تجھے جما نہ دیا ہوتا تو تو ضرور ان کی طرف کچھ نہ کچھ میلان کر ہی بیٹھتا۔

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ آپ ایسا کرتے تو مشرکین بظاہر آپ کو اپنا دوست بنا لیتے اور لوگوں سے کہتے کہ محمد (ﷺ) نے ہمارے کفر کی تائید کردی ہے اور ہمارے شرک سے راضی ہے، لیکن اللہ تعالیٰ نے آپ کی حفاظت فرمائی مشرکین کی تمام سازشوں کے باوجود آپ محض اللہ کی تائید سے حق پر قائم رہے اور ان کی طرف نہ جھکے۔ شوکانی لکھتے ہیں کہ آیت (74) دلیل ہے کہ نبی کریم (ﷺ) کے دل میں کافروں کی طرف میلان کا شائبہ بھی پیدا نہیں ہوتا۔ قتادہ کہتے ہیں کہ جب یہ آیت نازل ہوئی تو نبی کریم (ﷺ) نے فرمایا : اللھم لا تکلنی الی نفسی طرفۃ عین۔ کہ اے میرے اللہ ! مجھے ایک لمحہ کے لیے بھی میرے نفس کے حوالے نہ کر۔