يَوْمَ يَدْعُوكُمْ فَتَسْتَجِيبُونَ بِحَمْدِهِ وَتَظُنُّونَ إِن لَّبِثْتُمْ إِلَّا قَلِيلًا
وہ دن کہ اللہ تمہیں بلائے گا اور تم اس کی حمد کرتے ہوئے اس کی پکار کا جواب دو گے اور ایسا خیال کرو گے کہ (دونوں زندگیوں کے درمیان) تم نے جو وقت گزارا، وہ کوئی بڑی مدت نہ تھی، تھوڑا سا وقت تھا۔
تو اللہ تعالیٰ نے جواب دیا کہ وہ دن قریب ہے جب وہ تمہیں بلائے گا تو تم لوگ فورا اس کا جواب دو گے، یعنی مردوں کو دوبارہ زندہ کرنے میں اللہ کو دیر نہیں لگے گی۔ بعض مفسرین کا خیال ہے کہ اللہ تعالیٰ فی الواقع مردوں کو آواز دے گا تو وہ اٹھ بیٹھیں گے جیسا کہ سورۃ ق آیت (41) میں آیا ہے İيَوْمَ يُنَادِ الْمُنَادِ مِنْ مَكَانٍ قَرِيبٍĬ کہ جس دن پکارنے والا قریب سے پکارے گا۔ اور مردے جب زندہ ہوں گے تو اللہ کی تعریف اور اس کی پاکی بیان کر رہے ہوں گے اور مارے دہشت کے قبروں میں رہنے یا دنیاوی زندگی کی مدت کو بہت کم سمجھیں گے۔