سورة الإسراء - آیت 48
انظُرْ كَيْفَ ضَرَبُوا لَكَ الْأَمْثَالَ فَضَلُّوا فَلَا يَسْتَطِيعُونَ سَبِيلًا
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
(اے پیغمبر) غور کر ! ان لوگوں نے تیری نسبت کیسی کیسی باتیں بنائی ہیں جس کی وجہ سے گمراہی میں پڑگئے، پس اب راہ نہیں پاسکتے۔
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
اللہ تعالیٰ نے ان کے اس قول پر حیرت و استعجاب کرتے ہوئے فرمایا کہ آپ ان ظالموں کو دیکھیے کہ وہ آپ کو شاعر، ساحر اور مجنون کہتے ہیں اور راہ حق سے بالکل برگشتہ ہوئے ہیں اور حق تک پہنچنے کے لیے کوئی راستہ نہیں پارہے ہیں، یا مفہوم یہ ہے کہ یہ لوگ آپ میں کوئی ایسا عیب نہیں نکال پار ہے ہیں جسے دنیا مان لے۔