سورة الإسراء - آیت 35
وَأَوْفُوا الْكَيْلَ إِذَا كِلْتُمْ وَزِنُوا بِالْقِسْطَاسِ الْمُسْتَقِيمِ ۚ ذَٰلِكَ خَيْرٌ وَأَحْسَنُ تَأْوِيلًا
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اور جب کوئی چیز ماپو تو پیمانہ بھرپور رکھا کرو (اس میں کمی نہ کرو) اور جب تولو تو درست ترازو سے تولو (یعنی نہ تو ترازو غلط ہو نہ تولنے میں ڈنڈی دبائی جائے) یہ (معاملہ کا) بہتر طریقہ ہے اور اچھا انجام لانے والا ہے۔
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(24) اس آیت کریمہ میں مسلمانوں کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ ناپ تول میں کمی نہ کریں، جب کسی کے لیے ناپیں تو پورا ناپیں اور وزن کریں تو صحیح ترازو سے وزن کریں، ڈنڈی نہ ماریں اور دھوکہ نہ دیں، اسی میں ہر بھلائی ہے، اور انجام کے اعتبار سے یہی بہتر ہے، اس لیے کہ معاملات میں سچائی کی وجہ سے اللہ تعالیٰ اس کی روزی میں برکت دے گا اور قیامت کے دن کوئی مظلوم اس سے اپنے حق کا مطالبہ نہیں کرے گا۔