سورة الإسراء - آیت 32

وَلَا تَقْرَبُوا الزِّنَا ۖ إِنَّهُ كَانَ فَاحِشَةً وَسَاءَ سَبِيلًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور زنا کاری کے قریب بھی نہ جاؤ، یقین کرو وہ بڑی ہی بے حیائی کی بات اور بڑی برائی کا چلن ہے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(21) قتل اولاد سے منع کرنے کے بعد اس آیت کریمہ میں زنا سے منع کیا گیا ہے جو نسب کے خلط ملط ہونے اور بالآخر نسل انسانی کی تباہی کا سبب بن سکتا ہے، زنا وہ بدترین فعل ہے جو فطرت سلیم، عقل اور شریعت ہر اعتبار سے گناہ عظیم ہے، اور سوسائٹی پر اس کے نہایت خطرناک اور برے اثرات مرتب ہوتے ہیں، مسلمان مردوں اور عورتوں کی عزت محفوظ نہیں رہتی ان کا نسب اور ان کی نسل خطرے میں پڑجاتی ہے اور پاک صاف سوسائٹی انار کی کا شکار ہوجاتی ہے، اور جو اس فعل بد کا مرتکب ہوتا ہے اللہ تعالیٰ کے فرمان کے مطابق آخرت میں اس کا ٹھکانا جہنم ہوگا۔