سورة الإسراء - آیت 17

وَكَمْ أَهْلَكْنَا مِنَ الْقُرُونِ مِن بَعْدِ نُوحٍ ۗ وَكَفَىٰ بِرَبِّكَ بِذُنُوبِ عِبَادِهِ خَبِيرًا بَصِيرًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور (دیکھو) نوح کے بعد قوموں کے کتنے ہی دور گزر چکے ہیں جنہیں ہم نے ہلاک کردیا اور (اے پیغمبر) تیرے پروردگار کی خبر واری اور نگرانی اس کے بندوں کے (گناہوں کے) لیے بس کرتی ہے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(11) گزشتہ قوموں کے بارے میں اللہ تعالیٰ کا یہی طریقہ رہا ہے کہ جب انہوں نے کفر و سرکشی کی راہ اختیار کی تو اللہ نے انہیں ہلاک کردیا۔ مفسرین لکھتے ہیں کہ اس آیت میں کفار مکہ کے لیے ایک قسم کی دھمکی ہے کہ اگر وہ بھی اپنے کفر پر جمے رہے تو کوئی بعید نہیں کہ اللہ کا عذاب ان پر نازل ہوجائے۔ اس کے بعد اللہ تعالیٰ نے نبی کریم (ﷺ) کو خطاب کر کے فرمایا کہ آپ کا رب اپنے بندوں کے گناہوں سے خوب واقف ہے، اس لیے انہیں ڈر کر رہنا چاہیے، کہ کہیں ان کا گناہ ان کی ہلاکت کا سبب نہ بن جائے، اس لیے کہ قوموں کی ہلاکت کی بات آنے کے بعد گناہوں کا ذکر اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ کسی قوم کو اس کے گناہوں کی وجہ سے ہی ہلاک کیا جاتا ہے۔