سورة الإسراء - آیت 9

إِنَّ هَٰذَا الْقُرْآنَ يَهْدِي لِلَّتِي هِيَ أَقْوَمُ وَيُبَشِّرُ الْمُؤْمِنِينَ الَّذِينَ يَعْمَلُونَ الصَّالِحَاتِ أَنَّ لَهُمْ أَجْرًا كَبِيرًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

بلاشبہ یہ قرآن اس راہ کی طرف رہنمائی کرتا ہے، جو سب سے زیادہ سیدھی راہ ہے اور ایمان والوں کو جو نیک عملی میں سرگرم رہتے ہیں بشارت دیتا ہے کہ انہیں بہت بڑا اجر ملنے والا ہے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(4) اس آیت کریمہ میں قرآن کریم کی وہ خوبی بیان کی گئی ہے جس کے سبب وہ تمام دیگر آسمانی کتابوں پر فائق ہوگیا ہے۔ کلمہ اقوم کے بعد عبارت محذوف ہے جس کا معنی یہ ہے کہ قرآن سب سے بہتر حالت یا سب سے بہتر ملت یا سب سے عمدہ راستے کی طرف رہنمائی کرتا ہے اور وہ راہ دین اسلام کی راہ ہے جس کی اتباع میں انسانوں کے لیے دنیا و آخرت کی ہر بھلائی ہے۔ اور یہ قرآن ان لوگوں کو جنت کی خوشخبری دیتا ہے جو اپنے ایمان میں مخلص ہوتے ہیں، عمل صالح کرتے ہیں اور گناہوں سے پرہیز کرتے ہیں