سورة النحل - آیت 29

فَادْخُلُوا أَبْوَابَ جَهَنَّمَ خَالِدِينَ فِيهَا ۖ فَلَبِئْسَ مَثْوَى الْمُتَكَبِّرِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

پس اب تمہارے لیے یہی ہے کہ جہنم کے دروزوں میں (گروہ گروہ ہوکر) داخل ہوجاؤ، تمہیں ہمیشہ کے لیے اسی میں رہنا ہے، تو دیکھو (حق کے مقابلہ میں) گھمنڈ کرنے والوں کا کیا ہی برا ٹھکانا ہوا۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

اس لیے جھوٹ بولنے اور انکار کرنے سے تم جان بر نہ ہوسکو گے، اب تم لوگ اپنے اپنے گناہوں اور شرکیہ اعمال کے مطابق جہنم کے مختلف طبقات میں ان کے دروازوں سے دخل ہوجاؤ اور ہمیشہ کے لیے اسی میں جلتے رہو، جو اللہ کی عبادت سے منہ پھیرنے والوں کے لیے بدترین ٹھکانا ہے۔ حافظ ابن کثیر لکھتے ہیں کہ کفار کی روحیں موت کے بعد ہی جہنم میں داخل ہوجاتی ہیں اور قبروں میں جہنم کی آگ کی سوزش ان کے جسموں تک پہنچتی رہتی ہے، قیامت کے دن ان کی روحیں ان کے اجسام میں دوبارہ داخل کردی جائیں گی اور وہ ہمیشہ کے لیے جہنم میں بھیج دیئے جائیں گے۔