سورة النحل - آیت 24

وَإِذَا قِيلَ لَهُم مَّاذَا أَنزَلَ رَبُّكُمْ ۙ قَالُوا أَسَاطِيرُ الْأَوَّلِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور جب ان لوگوں سے پوچھا جاتا ہے وہ کیا بات ہے جو تمہارے پروردگار نے اتاری ہے؟ تو کہتے ہیں کچھ نہیں، محض اگلے وقتوں کے افسانے ہیں۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(15) مفسرین نے لکھا ہے کہ اس کا قائل نضر بن حارث تھا، جو قرآن کریم کا مذاق اڑانے کے لیے مسلمانوں سے ایسی باتیں کرتا تھا، دوسرا قول یہ ہے کہ اس کے قائل وہ مشرکین مکہ ہیں جو باہر سے اسلام کی حقیقت معلوم کرنے کے لیے آنے والوں سے کہتے تھے کہ یہ قرآن اگلے زمانے کے واقعات کا مجموعہ ہے، اور تیسرا قول یہ ہے کہ مسلمان جب قرآن کریم کے بارے میں مشرکین مکہ کی رائے معلوم کرتے تو وہ کہتے کہ یہ تو گزشتہ قوموں کی کہانیوں کا مجموعہ ہے،