سورة النحل - آیت 15

وَأَلْقَىٰ فِي الْأَرْضِ رَوَاسِيَ أَن تَمِيدَ بِكُمْ وَأَنْهَارًا وَسُبُلًا لَّعَلَّكُمْ تَهْتَدُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور (دیکھو) اسی نے زمین میں پہاڑ قائم کردیے، کہ وہ تمہیں لے کر (کسی طرف کو) جھک نہ پڑے، اور اس نے نہریں رواں کردیں اور راستے نکال دییے تاکہ تم (تری اور خشکی کی راہیں قطع کر کے) اپنی منزل مقصود تک پہنچو۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(9) اللہ تعالیٰ کا اپنے بندوں پر یہ بھی احسان ہے کہ اس نے زمین پر بڑے بڑے پہاڑ بسا دیئے تاکہ زمین میں حرکت نہ پیدا ہو اس لیے کہ اگر زمین ہلتی تو اس پر انسان کا جینا دو بھر ہوجاتا، اور زمین پر اللہ نے نہریں جاری کردیں جو مختلف زمینوں سے گزرتی اور انہیں سیراب کرتی ہیں اور انسانوں کی روزی کا سبب بنتی ہیں، اور زمین پر مختلف راستے بنا دیئے جن پر چل کر انسان ایک شہر سے دوسرے شہر جاتا اور اپنی ضروریات زندگی حاصل کرتا ہے اور زمین میں اللہ نے ایسی نشانیاں رکھ دی ہیں جن کے ذریعہ لوگ سفر میں اپنے راستے پہچانتے ہیں اور منزل کی طرف رواں دواں ہوتے ہیں،